1998 کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان - TopicsExpress



          

1998 کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے امداد کیلئے وفود بناکر مختلف ممالک میں بھیجے اور ایک وفد امداد کیلئے ملائیشیا بھی گیا۔ جب وہ وفد ایک وزیر کے پاس پہنچا اور امداد کی درخواست کی تو تو وزیر نے کہا پہلے میں آپکو ایک کہانی سنانا چاہتا ہوں۔ کسی گاؤں میں ایک ذہین بچہ رہتا تھا، اسے پڑھنے کا بہت شوق تھا لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے پڑھ نہیں سکتا تھا ، اس وقت گاؤں میں ایک اسلامی ملک کی ترقی کا بہت چرچا ہوا کرتا تھا چنانچہ گاؤں والوں نے کچھ رقم جمع کی اور اس غریب لڑکے کو اعلیٰ تعلیم کے لئے اس ملک میں بھیج دیا ،وہ لڑکا چار سال وہاں رہا ،وہاں کے تعلیمی نظام اور ترقی سے بہت متاثر ہوا،چار سال کے بعد تعلیم مکمل کر کے واپس آیا تو پریکٹس کرنے کے بعد ایک اچھا ڈاکٹر بن گیا اور پھر اسے وزیر بنا دیا گیا۔ پھر وزیر نے پاکستانی وفد سے پوچھا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ لڑکا کون تھا اور وہ اسلامی ملک کونسا تھا ؟؟؟ پاکستانی وفد نے نفی میں سر ہلا دیا ۔ وزیر ان سے مخاطب ہوا اور بولا : وہ لڑکا میں تھا اور انتہائی شرمندگی کے ساتھ مجھے کہنا پڑ رہا ہے کہ وہ ملک پاکستان تھا ۔ ہم وہ ملک تھے جو سنٹرل ایشیاء کے ممالک اور ملائیشیا کے لئے آئیڈیل ہوا کرتاتھا، ہم نے یواے ای اور ملائیشیا کی ائیرلائن بنائیں لیکن آج ہمارے وزیراعظم پاکستانی ائیرلائن کو ترقی دینے کیلئے ملائیشیا کے وزیر سے مشورہ لیتے ہیں۔ ملائیشیا کبھی ہمارے ملک کی ترقی دیکھ کر رشک کرتا ہے اور آج ہم ملائیشیا کی ترقی دیکھ کر رشک کرتے ہیں۔ کوریا نے ہمارے پانچ سالہ منصوبوں کی نقل کرکے ترقی کرتا چلا گیا اور ہم نیچے جاتے گئے۔
Posted on: Wed, 11 Sep 2013 15:05:22 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015