باباکوڈا سے ایک مرید نے رابطہ کیا - TopicsExpress



          

باباکوڈا سے ایک مرید نے رابطہ کیا اور مشہور صحافی نصرت جاوید کے مولانا طارق جمیل کے متعلق خیالات کے بارے میں دریافت کیا ہے۔ بابا جی کا جواب حاضر ہے۔ ہر شخص کو کسی کے بارے میں بھی کوئی خیال رکھنے کے حق ہے، کیونکہ خیالات پہ کسی کی روک ٹوک نہیں چلتی، لیکن خیالات کا اظہار کے لیے احساسِ ذمہ داری بنیادی شرط ہے خصوصاً جب آپ ٹی وی پہ کروڑوں لوگوں کو اپنے ارشاداتِ عالیہ سے مسفید کر رہے ہوں۔ نصرت جاوید صاحب اس سے پہلے بھی "ٹن" حالت میں ٹی وی پروگراموں میں آتے رہے ہیں اور اس دوران دیکھا گیا ہے کہ مشتاق منہاس کو خاصی مشکل پیش آتی رہی ہے اور ٹی وی والوں کو زبردستی وقفہ کرنا پڑتا رہا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ آب رز کا نشہ اسی لیے حرام کیا گیا تھا کہ وہ انسان سے اس کی پہچان تک چھین لیتا ہے اور بعض اوقات تو انسان محترم رشتوں کی شناخت سے بھی محروم ہو جاتا ہے۔ ٹی وی والوں نے بھی ریٹنگ بڑھانے کا ایک آسان نسخہ سمجھ لیا ہے کہ کسی بھی پاگل، احمق، بڑبولے اور نشئی کو ٹی وی پر پیش کر کے لوگوں کی توجہ حاصل کی جائے۔ گو عوام اب ان حربوں کو سمجھنے لگی ہے اور ان سے بیزار ہے۔ جہاں تک نصرت جاوید کے مولانا طارق جمیل کے متعلق کلمات کا سوال ہے تو چاند پر تھوکا منہ پر آتا ہے۔ مولانا طارق جمیل کو تو شاید کوئی فرق نہ پڑے لیکن نصرت جاوید صاحب لوگوں کی نظر میں کافی گر گئے ہیں۔ نصرت جاوید صاحب کی نفسیاتی کیفیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم انہیں ذہنی و نفسیاتی مریض سمجھتے ہیں اور ان سے ہمدردی رکھتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ ٹی وی والے ان کو ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کر کے علاج کروانے کی سہولت مہیا کریں گے۔ اگر نصرت جاوید صاحب مناسب سمجھیں تو ہمارے آستانے پر تشریف لائیں، ایک آدھ مہینے میں ہی ان کی ذہنی صحت بہتر ہو جائے گی۔ بڑے بڑے خر دماغ تو ہماری لُنگی سے ہی ٹھیک ہو گئے، نصرت جاوید صاحب تو پھر بہت آسان کیس ہیں۔ باقی شفا من جانب اللہ ہے۔ Baba Kodda
Posted on: Sat, 21 Sep 2013 01:08:45 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015