شاہ رخ جتوئی کیس میں مقتول کے والدین کے پاس قتل کی معافی کا اختیار تھا لیکن ملزم پر لگے دوسرے الزامات مثلاً جعلی پاسپورٹ پر بیرون ملک روانگی، غیر قانونی اسلحہ کی نمائش، لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور اسکے بھائی کو دھمکیاں، وغیرہ وغیرہ - ان تمام جرائم کی معافی کا اختیار کسی کو نہیں تھا اورریاست کو ان سب جرائم کا ٹرائل دہشت گردی کی دفعات کے تحت کرناچاہیئے تھا۔ لیکن ہم دیکھیں گے کہ مجرم نہ صرف جیل سے باعزت رہا ہوجائے گا بلکہ اگلی فلائیٹ سے اسے بیرون ملک بھی بھجوادیا جائے گا۔ آخر میں رہ جائیں گے ہم عوام، جنھیں اب کوئی بھی گولی مار سکتا ہے اور بعد میں دباؤ اور پیسے دے کر باعزت رہا ہوسکتا ہے۔ کہاں ہے وہ انسانی حقوق کی تنظیمیں، مذہبی جماعتیں اور ہمارے سیاستدان؟ ان کی خاموشی ہمارا تمسخر اڑا رہی ہے اور ہم چپ چاپ اپنا تماشہ بنتے دیکھ رہے ہیں۔ Baba Kodda
Posted on: Tue, 10 Sep 2013 07:17:30 +0000
Trending Topics
Recently Viewed Topics
© 2015