عربوں کی حقیقت ولادی میر پوٹن نے ایک - TopicsExpress



          

عربوں کی حقیقت ولادی میر پوٹن نے ایک روسی اخبار " وستی " کو انٹرویو دیتے ہوے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ جب انکی سعودی رہنما سے آخری ملاقات ہوئی تھی تو سعودی عرب نے روس کو یہ دھمکی دی تھی " اگر روس شام کے معاملے میں یواین او میں اپنا منہ بند نہیں رکھتا اور شام کی جنگ میں بشار الاسد کی حمایت بند نہیں کرتا تو دو ہزارچودہ میں روسی شہر " سوچی " میں ہونے والی سرمائی اولمپک میںجہاں دنیا کے کوئی اٹھانوے ممالک کے سیاح اور کھلاڑی آنے کی تیاری کر رہے ہیں ، سعودی عرب پاکستانی جماعت الدعوہ ، چیچن جنگجؤں اور ازبک اسلامی انتہا پسندوں کی مدد سے سارا کھل مٹی میں ملا دیں گے " روسی صدر نے اسکے ساتھ ایک اور بات کا بھی انکشاف کیا ہے " میں نے جب یہ بات میڈیا کو بتانا چاہی تو مجھے سعودی ہم منصبنے ایسا نہ کرنے کو کہا اور بدلے میں انتہائی کم ) تقریبآ مفت ( خام تیل کی آفر کی اور دوبارہ اس ساریآفر کو شام کے معاملے میں منہ بند کرنے سے مشروط کر ڈالا " اب شاید وہ دن دور نہیں کہ تیل کے بل بوتے پر یہ لوگ اپنی جھوٹی عزت کو بچا نہیں پائیں گے ، بات مکہ اور مدینہ کی نہیں ہو رہی ، بات وہاں کے حکمرانوں کی ہو رہی ہے ، ان لوگوں نے بلا شک پاکستان اور دوسرے ہمسایہ ممالک کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھ رکھا ہے ، ہم نے مقدس مقامات کی وجہ سے انکی عزت کی انہوں نے ہماری شرافت کا نہ جائزفائدہ اٹھانا شروع کر دیا یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ایک سو دس مساجد تحفے میں دینے کا اعلان کیا ، کیا ہمارے ہاں مسجدوں کی کمی ہے ؟ جی نہیں یہ کام صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ افغانستان اور بنگلہ دیش میں بھی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان سعودی حکمرانوں نے ، اب سوال یہ ہے کہ اگر ایک مسلمان ملک نے دوسرے مسلمان ملک کی مدد کرنے ہی ہے تو آخر مساجد کی تعمیر سے ہی کیوں ؟ سعودی عرب کی فکر کرنے والوں کو ایک بات واضح کرتا چلوں ، سعودی عرب کی حفاظت پر امریکا مامور ہے اور اسکو کچھ نہیں ہونےوالا ، آپکو صرف ایک چھوٹا سا واقعہ یاد دلاتا چلوں ، جب صدام حسین نے کویت کی جنگ کے دوران ایک چھوٹے سے علاقے یعنی " الاطراف " جو کہ سودی عراقی اور کویتی سرحد پر واقعہ ہے حملہ کیا تھا تو کچھ میزائل سودی ننگے صحرا پر بھی ا گرے تھے ، سعودی عرب والوں کو خود اس بات کا شاید پتا نہ تھا لیکن امریکا نے ایک وفادار کتے کا ثبوت دیتے ہوے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں عراق کو وہ سبق سکھایا تھا جو صدام کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی تھا میں کہنا کیا چاہتا ہوں ؟ کچھ خاص نہیں ، ہمیں ان شیخوں کا کردار ہمارے معاشرے میں سمجھناہو گا ، اسلام ہماری روح ہے اور ہماری روح پر کوئی دوسری بیرونیطاقت اثر انداز نہیں ہونی چاہیے ، ہمیں اسلام کی عقیدت میں ان عربوںنے بلک میل کیا ہے ، پاکستانی میڈیا ، جی ایچ کو اور سیاسستدان سب سودی عرب کے شیخوں کے تلوے چاٹ پارٹی ہے - حقیقت میں ٹیوی چینلوں پر جو نفرت بھارت کے بارے میں دکھائی اور سنائی جاتی ہے اس ہی پروپیگنڈا کی دوسری قسط خود بھارت میں یہ سعودی چلواتے ہیں تاکہ ایک دوسرےکے عوام کو آسانی سے دفاع کے نام پر بلیک میل کیا جا سکے ہمیں عقل کے ناخن لینا ہونگے ، شعور سے بغلگیر ہونا ہو گا ، کیا ہم مغلوں کے بعد انگریزوں اور پھر انگریزوں کے بعد عربوں کے غلام نہیں ؟ دنیا میں ممالک بنتے ٹوٹتے رہتے ہیں، بنگلہ دیش ہماری غلطیوں کی وجہ سے یا بھارتی سازشوں کی وجہ سے بنا ، دکھ ضرور ہے لیکناس سے بھی زیادہ دکھ کا مقام یہ ہے کہ جو ہم سے علیحدہ ہوے تھے وہ ہم سے زیادہ معاشی ترقی کے طرف گامزن ہیں ، آج امریکا کی کوئی آٹھ ریاستیں علیحدگی چاہتی ہیں آپ اور میں اگر زندہ نہ رہے تو ہمارے بچے یہ ہوتا ضرور دیکھیں گے ،لیکن امریکا کے ٹوٹنے سے نہ تو ہمیں کوئی خوشی ہونی چاہیے نہ ہی غمی اصلبات خود شناسی کی ہے ، جو اقوام شعور سے بغلگیر ہوتی ہیں ، خود کو پہچان لیتی ہیں ووہی ترقی کرتی ہیں ، آج یورپ کے چھوٹے چھوٹے سے ملک پاکستان تو کیا انڈیا سے بھی معیشت میں آگے ہیں آخر کیسے ؟ ان لوگوں نے خود کو شناسا ہے ، یہاں کرپشن کے ساتھ ساتھ انسانیت بھی ختم نہیں ہوئی ، یہی انکی ترقی کا راز ہے ....ہمیں اس شیعہ ، سنی ، سلفی ، وہابی کے چکروں میں انہی عربوں نے ڈال رکھا ہے ، یہی ہم نے ختم کرنا ہے ، ایک قادیانی ، سلفی ، وہابی ، سنی ہونا انسان کا اپنا اور خدا کے بیچ کا معاملہ ہے ، ذرا غور سے سوچیں تو آپکو ایک بات ضرور سمجھ آ سکتی ہے ، عقل ممالک جنگ کیا نہیں کرتے کروایا کرتے ہیں ..... الله آپکا حامی و ناصر ...نعمان عالم
Posted on: Fri, 06 Sep 2013 15:34:30 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015