ALHAMDULILAH, EXPOSED THE SAME IDIOT IN MA LAST COLUMN... DO U - TopicsExpress



          

ALHAMDULILAH, EXPOSED THE SAME IDIOT IN MA LAST COLUMN... DO U KNOW WHAT HAPPENED IN GUJRAT RIOTS, Pregnant womens babies were snatched out and burnt,,, the hindus raped fetuses to 90yr old women,,, the enjoyed these rapes cutting their body parts inch by inch, by inserting sharp objects in bodies and by burning them slowly... and ths man was protecting them,, BLOODY-MOODY- A DIAGNOSED PSYCIATRIC PATIENT OF FACISM,ZIONISM,RACISM... NEXT PM OF INDIA.... express.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1102183252&Issue=NP_MUX&Date=20140427 گونج۔ ’ جاگتے رہنا‘۔ ڈاکٹر عفان قیصر۔ facebook/draffanqaiser رات کو اکثر گہری خاموشی میں ایک آواز رات کے سناٹے کو توڑ دیتی ہے ’ جاگتے رہنا‘۔یہ آواز صدیوں سے ہمیں چوکنا کرتی آرہی ہے۔یہ صدا کسی محلے،گاﺅں یا کالونی کی چوکیداری پر مامور شخص رات کے پچھلے پہر لگاتا رہتا ہے۔اس کا مقصد ایک تو اپنی ذمہ داری ثابت کرنا ہوتا ہے اور دوسرا نیند کی خماری میں لوگوں اس بات کا احساس دلانا ہوتا ہے کہ یہ وقت جرائم پیشہ افراد کا ٹائم آف ایکشن ہے چنانچہ ’ جاگتے رہنا‘۔27 فروری 2002ءکی صبح بھارت میں گودھرا ریلوے سٹیشن پر سبارمتی ایکسپریس کو روکا جاتا ہے۔یہ ریل ادوھویا سے احمد آباد ان ہندو یاتریوں کو لے کر لوٹ رہی تھی جو شہید بابری مسجد کے مقام پر اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد لوٹ رہے تھے۔اس ریل کی چار بوگیوں کو آگ لگ جاتی ہے اور اس حادثے میں 25 خواتین اور 25 بچوں سمیت 59 لوگ زندہ آگ کی نظر ہوجاتے ہیں۔اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلٰی نریندر مودی اس حادثے کا الزام آتنک وادیوں پر لگاتے ہوئے معاملات کو مذید خراب کر دیتے ہیں کیونکہ بھارت میں یہ اصطلاح صرف مسلمانوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے اور یوں خاکی وردیوں پہنے ہاتھوں میں بھالے،گیس کے سیلینڈر،خنجر ،تیل لئے کئی ہندو انتہا پسند احمد آباد اور گجرات میں پھیل جاتے ہیں اور مسلمانوں کو زندہ جلانے لگتے ہیں۔بچوں کو خنجروں اور نیزوں پر ٹانگ دیا جاتا اور کئی مسلم خواتین کو عصمت دری کے بعد بری طرح قتل کردیا جاتا ہے۔اس سارے معاملے میں گجرات کی ]پولیس مکمل طور پر ان انتہاپسندوں کی مدد کرتی ہے۔یوں 2000 مسلمان اذیت ناک موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں۔گلبرگ سوسائٹی کے فسادات میں مسلمانوں کا رہنما احسان جعفری ہندو انتہا پسندوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ خواتین کو بخش دیں تو اسے بازار میں بے لباس گھسیٹا جاتا ہے اور بعد میں سر قلم کر کے بیچ بازار آگ لگا دی جاتی ہے۔اس کے بعد جعفری کے پورے خاندان کو جس میں اس کے دو چھوٹے بیٹے بھی شامل ہوتے ہیں سب کو جلا دیا جاتا ہے۔افسوس ناک حد تک اس سارے معاملے میں گجرات کی سرکار کا ملوث ہونا بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کے لئے آج بھی تشویش کا باعث ہے۔ان فسادات میں ڈھائے مظالم کی تفصیل پڑھ کر روح کانپ جاتی ہے۔خاص کر بچوں ، حاملہ خواتین اور نوجوان لڑکیوںپر ڈھائے شرمناک اور انسانیت سوز مظالم کی سفاکیت تقسیم کے وقت ڈھائے گئے مظالم کی ہولناک تاریخ یاد دلاکر دل دہلا دیتی ہے۔ بیرونی دباﺅ پر بھارتی سپریم کورٹ ان فسادات کی انکوائری کے لئے کمیشن بناتی ہے اور 2014ءکے الیکشن کے قریب 2012 ءمیں نریندر موددی کو تمام الزامات سے بری کردیا جاتا ہے ۔ا±س وقت بھی بھارتی میڈیا گودھرا ٹرین کے جلائے جانے کے واقعے میں ممبئی حملوں کی طرح بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو ملوث قرار دیتا ہے۔جب کے بعد میں یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ اس حادثے کا براہِ راست تعلق اس وقت کی گجراتی سرکا ر کی بدنیتی سے تھا۔ان فسادات میں اکثر مسلمان گجرات کی پولیس کی گولیوں کا نشانہ بھی بنائے جاتے ہیں۔ یوں ریپ، اذیت ناک ٹارچر، جلانے کے کئی واقعات میں نریند موددی کی سرکار براہ ِ راست ملوث پائی جاتی ہے۔ بھارت کے حالیہ الیکشن ہندو فاشزم اور نیشنلزم پر مبنی بھارتی جنتا پارٹی (BJP) کی جیت کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ایل کے ایڈوانی، اٹل بہاری واجپائی اور نریندر مودی جیسے مسلم دشمن نام اسی پارٹی سے جڑے ہیں۔ یہاں ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کا آفیشیل رنگ خاکی ہے جو گجرات مسلم کش فسادات کرنے والے بلوائیوں کے لباس کا رنگ بھی تھا۔تمام تجزیے یہی بتاتے ہیں کہ جواہر لال نہرو کی باقیات میں سے کانگریس پارٹی کا راہول گاندھی بھارت کا اگلا وزیر اعظم نہیں ہوگا۔راہول گاندھی ، جواہر لال کی بیٹی اندرا گاندھی کے چہتے بیٹے راجیو گاندھی اور اس کی خوبصورت اطالوی بیوہ سونیا گاندھی کی اولاد ہے۔پاکستان کے حوالے سے بھارتی جنتا پارٹی ، کانگریس کے مقابلے میں پاکستان سے بہتر تعلقات قائم کرتی آئی ہے۔مگر بھارتی جنتا پارٹی کی طرف سے ان کا اگلا امیدوار وزیر اعظم نریندر موددی کسی طور بھی پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں نظر نہیں آتا۔ 1936 ءمیں برطانوی وزیر اعظم نے جرمنی کے دورے سے واپسی پر ہٹلر کو جرمن قوم کے لئے تحفہ قرار دیا تھا اور یہ بات پورے یقین سے کہی تھی کہ جرمن قوم کسی طور بھی کسی اور ملک کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔تاریخ نے یہ بات بلکل غلط ثابت کردی۔ جرمنی نے پولینڈ کو فتح کیا اور پھر یہ فتوحات کا سلسلہ یورپ سے ہوتا ہوا 1942 ءمیں سٹالن کے گھر یعنی سویت یونین تک آپہنچا۔یوں جرمنی کی پولیند پر سر کشی ’ جاگتے رہنا‘ کی طرح پوری دنیا کے لئے کے لئے الرٹ سگنل تھی۔مگر برطانوی وزیر اعظم کے غلط مشاہدے اور پھر سٹالن کی کوتاہی نے پوری دنیا کو آگ اور خون میں دھکیل دیا۔گو بعد میں سویت یونین پر حملہ ہٹلر کی سب سے بڑی غلطی ثابت ہوا اور دنیا کے بہادر لیڈر نے 1946ءمیں انتہائی بزدلانہ طریقے سے خودکشی کر لی اور جرمنی جو 1942 ءمیں نصف دنیا کا مالک بن چکا تھا ، 1946 ءتک دنیا کی کمزور ترین ریاست بن گیا۔ پاکستان اس وقت تاریخ کے مشکل ترین موڑ سے گزر رہا ہے۔اندرونی اور بیرونی دشمن آج مسلم دنیا کی اس واحد ایٹمی طاقت کے در پے ہیں۔ایسے میں پاکستان کے بہترین دفاع کو مذید مضبوط بنانے کی ضرورت ہیں۔اس سارے عمل میںدفاعی طاقت بڑھانے کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے مورال کو بھی بلند رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔یہ وہ وقت ہے کہ جب دشمن کو کمزور سمجھتے ہوئے، جاگتے رہنا کے سگنل کو نظر انداز کرتے ہوئے سٹالن کی طرح ہماری چھوٹی سی بھی کوتاہی دشمن کو ہم پر کاری ضرب لگانے کا سنہری موقع دے سکتی ہے۔ایسے میں ہمیں بھارت کے مستقبل کے مسلم کش وزیر اعظم نریندر موددی کے خاکی ماضی کو بھی سامنے رکھتے ہوئے جاگتے رہنا ہے اور ایسی تمام کوششوں کو بھی سبو تاژ کرنا ہے جہاں براہِ راست بغیر ثبوت کے پاکستان کے نام کو بدنام کرکے ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جائے۔پاکستان اس پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے فلاح ، کامیابی اور استقلال کا باعث ہے۔یوں رات کے اس پچھلے پہر ہمیں صدیوں پرانی ان صداﺅں پر لبیک کہنا ہے ، جو نریندر موددی کی آمد، دھشت گردی، فرقہ واریت، بدامنی کی فضاﺅں میں ہمیں بار بار ایک ہی سگنل دے رہی ہیں ’ جاگتے رہنا‘۔
Posted on: Mon, 05 May 2014 20:47:22 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015