پاکستان کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ - TopicsExpress



          

پاکستان کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ یہاں ہم پہچان نہیں سکتے کون ہمارا ہے اور کس نے بغل میں چھری رکھی ہوئی ہے ۔مسلمان جوشیلا ہوتا ہے اندھا نہیں ۔بھارت ہمارے ساتھ کچھ بھی کرے لیکن ہمارے اندر ایسے لوگوں کی بڑی تعداد ہے جو بھارتیوں کو اپنا سب کچھ مانتی ہے ۔ اور لیکچر دیا جاتا ہے کہ امن سے رہنا چاہیے۔اس میں کوئی شک نہیں امن سے رہنا چاہیے لیکن آنکھیں بند کرنے سے خطرات کم نہیں ہوتے ۔ ان حالات میں امن کی بات کرنے والے معتصم باللہ کے وقت کی یاد تازہ کر رہے ہیں ۔جب چنگیز خان بغداد کی اینٹ سے اینٹ بجانے بربریت ڈھانے کیلیے دروازوں ہر دستک دے رہا تھا۔ تب بھی مسلمانوں کا ایک گروہ لڑائی کے بجائے صلح صفائی کی ترغیب دے رہا تھا، اور صلح کیلیے آنے والے معتصم باللہ کو کالینوں میں لپیٹ کر مارا گیا۔ یہاں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو پاکستانی فوج کو ناپاک فوج کہہ کر انتہائی بے حسی اور ڈھٹائی کا ثبوت دیتے ہیں ۔ اور بھارتی فوج کو راہ نجات سمجھے بیٹھے ہیں ، فوج کے کردار اور قربانیوں کا مزاق اڑایا جاتا ہے اور کیچڑ اچھالا جاتا ہے ۔ یاد رکھیں ٹریننگ کے دوران فوجیوں کی وردی پر ہزاروں بار کیچڑ لگتا ہے جس کی ان کو کوئی پرواہ نہیں ہوتی ۔لیکن یہ کیچڑ جو نفرت سے بھر پور ہوتا ہے یہ فوجیوں کے دل پر اثر کرتا ہے۔وہ بھی اس مٹی میں پیدا ہوئے اور آپ لوگوں سے زیادہ پاکستان سے اور اسلام سے پیار کرنے والے ہیں ۔ سیلاب زلزلے میں مدد فوج کرے ، دہشتگردی پر قابو فوج پائے ۔ اپنے جوان بھاتیوں اور خوارجیوں سے شہید کروائے، کرپشن فوج روکے ۔ الیکشن فوج کی حفاظت میں ہوں ۔ڈیم فوج بنوائے ۔ملکی دفاع فوج کرے اور ہم تنقید کریں فیس بک پر بیٹھ کر ۔ فوج پر منفی تنقید ماڑرن وار فئیر کا طریقہ ہے ۔ بس فرق اتنا ہے یہ ٹھیکہ پہلے میڈیا اور ہماروں دشمنوں نے اٹھا رکھا تھا اب ہمارے اپنے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں ۔میڈیا کے تائب ہو کر منفی پروپیگنڈا کرنے لگے ہیں ۔ سٹار پلس اور بھارتی فلمیں ڈرامے دیکھنے کا جواز پیدا کرنے کیلیے ہمیں امن سکھایا جاتا ہے ۔ بلکہ اب تو فیس بک پر بھی از مزاق ان کے اداکاروں کی تصویریں جپکائی جاتی ہیں ۔اصل میں ہم اپنا نظریہ اور ثقافت بھول چکے ہیں ہم ان کو اپنا سب کچھ مان بیٹھے ہیں وہی ہمارے ہیرو بن چکے ہیں ۔ لیکن یاد رکھیں جو قومیں اپنی پہچان بھول جاتی ہیں تاریخ ان کو بھول جاتی ہے ۔ اور ایسے ایسے لاجک بتائے جاتے ہیں جس کے سننے کے بعد بھارتی فلمیں دیکھنا فرض قرار دی جا سکتی ہیں ۔، ۔ اس رپورٹ کے بعد پاکستان میں موجود بھارتی نواز لوگوں کی بولتی بند ہو جانی جاہیے جو دن رات بھارت کا راگ آلاپتے رہتے ہیں ۔جو بھارت کو موسٹ فیورٹ سٹیٹ کا درجہ دینے کیلیے وہاں موجود مسلمانوں پر مظالم و پابندیوں کو نظر انداز کر رہے ہیں ۔بھارت ایک دوغلہ ملک ہے وہ اپنے شہریوں کے ساتھ سگا نہیں ہے پاکستان کے ساتھ کیا ہو گا ؟ جو کہتے ہیں بھارت ایک سیکیولر سٹیٹ ہے وہاں سب کو آزادی ہے یہ رپورٹ ان کے جہروں پر تھپڑ کے برابر ہے ۔ خبر ہے ۔بھارت میں مسلمانوں کا معیار زندگی سب سے زیادہ پست ہے: سرکاری سروے۔نئی دہلی بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کا معیار زندگی دیگر مذاہب سے کم ہے‘ یہ بات بھارت کے ایک سرکاری ادارے کے سروے میں سامنے آئی ہے۔ بھارت کی Ministry of Statistics and Programme Implementation کے تحت کام کرنے والے ادارے نیشنل سیمپل برائے آفس کی جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں مختلف مذہبی گروہوں میں بے روزگاری کی صورتحال کا جائز ہ پیش کیا گیا۔ سروے میں بھارت میں چار بڑے مذاہب کے ماننے والوں کا تجزیہ کیا گیا ہے جن میں ہندو‘ سکھ‘ مسلمان اور مسیحی شامل ہیں۔ مسلمانوں کا معیار زندگی سب سے زیادہ پست ہے۔ ایک مسلمان کا اوسط یومیہ خرچ 32 روپے 66 پیسے‘ ایک ہندو روزانہ اوسطاً 37 روپے 50 پیسے‘ عیسائی 51 روپے 43 پیسے اور سکھ سب سے زیادہ یعنی 55 روپے 30 پیسے روزانہ خرچ کرتا ہے‘ اسی طرح ماہانہ اخراجات میں مسلمان خاندان کا ہر فرد اوسطاً 980 روپے خرچ کرتا ہے۔ مسلمانوں میں بے روزگاری کی وجہ مسلمانوں میں نوکری کرنے کے بجائے اپنا کام یا سیلف ایمپلائمنٹ کا رجحان ہے‘ معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں کیلئے بھارت میں آج بھی نوکری کے یکساں مواقع نہیں‘ اس کے علاوہ مسلمان بچوں کو اچھی تعلیم نہ ملنے کی وجہ سے دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں کم نوکریاں ملتی ہیں۔ اب ہمارے بہکے ہوئے حکمرانوں اور عوام کو سمجھ آ جانی چاہیے کہ نجات دہندہ اصل میں ڈرامے باز ہے ۔ پاکستان میں انسانی حقوق والے خود ہی ڈرامے کر کے مسلمانوں اور اقلیتوں کو لڑا کر یورپ سے پیسے بٹورتے ہیں ۔رمشا مسیح کیس ہو یا رنکل کماری والا۔ پاکستان کی بے عزتی کروائی جاتی ہے ۔دنیا کر ہر ملک اپنے شہریوں کیلیے نرم پالیسیاں بناتا ہے اور دوسروں کیلیے مخلتف قوانین بنائے جاتے ہیں خاص طور پر مسلمانوں کیلیے بلکل مخلتف۔ سیکیورٹی کے نام پر منہ پر سے حجاب نوجا جاتا ہے ۔اپنے آپ کو سیکیولر اور انسانی ہمدردی کے عالمی چیمپئن اپنے ہی ملک میں نصلی امتیاز رکھتے ہیں ۔ میری تمام پاکستانیوں سے التجا ہے نصلی اور علاقائی تعصب کو ترک کیا جائے اور آپس میں پیار و محبت سے رہنا چاہیے ۔ ہم متحد ہوئے تو کوئی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔ خاص طور پر اس وقت جب بھارت جنگ کی دھمکی دے چکا ہے ۔ ہمیں تمام اختلاف بھلا کر ایک ہونا پڑے گا، اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کا جواب دینا ہوگا۔، عدنان رسول پاکستان زندہ آباد -- پاکستانیت پائیندہ آباد
Posted on: Thu, 22 Aug 2013 07:51:44 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015