یہ ستوں رسول الله صلی الله علیہ وسلم - TopicsExpress



          

یہ ستوں رسول الله صلی الله علیہ وسلم سے جدائی کے غم میں اس طرح رویا جیسے اونٹ کا بچہ اپنی ماں کے کھو جانے پر روتا ہے - -------------------------------------- فرام دی ڈسک آ خاکروب حرمین الشریفین وسیم احمد صدیقی خاکی ...پاینر--- ویب سائٹ--- "اہلا cell 0334-3596158 (PAKISTAN ) ahlanpk.org/ ------------------------------------- یہ ستوں ' استوانہ حنانہ ' اور ' استوانہ مخلقۂ ' کہلاتا ہے - یہاں ایک کھجور کا تنا ہوا کرتا تھا جس سے ٹیک لگا کر رسول الله صلی الله علیہ وسلم خطبہ دیا کرتے تھے اور جب آپ کے لیے نیا منبر مسجد نبوی میں رکھا گیا اور آپ صلی الله علیہ وسلم اس پر خطبہ دینے پہلی مرتبہ تشریف فرما ہویا تو یہ ستوں رسول الله صلی الله علیہ وسلم سے جدائی کے غم میں اس طرح رویا جیسے اونٹ کا بچہ اپنی ماں کے کھو جانے پر روتا ہے - اونٹ کے بچے کے اس طرح رونے کو عربی میں ' حنانہ ' کہتے ہیں - اس رونے کی آواز اصحاب اکرم نے بھی سنی مگر وہ حیران تھے کہ یہ آواز کہاں سے آ رہی ہے - رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جب اس کھجور کے تنے پر شفقت سے ہاتھ رکھا اور وعدہ فرمایا کہ وہ جنت میں انکے ساتھ ہو گا تو اسے قرار آیا - اب یہاں ستوں بنا دیا گیا ہے جو محراب نبوی کے بلکل ساتھ ہے - لیکن اس ستوں پر ' استوانہ مخلقۂ ' لکھا ہوا ہے - اس کے وجہ یہ ہے کہ اس مبارک مقام پر ایک مرتبہ کسی شخص نے تھوک دیا تھا اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے اس عمل کو ناپسند فرمایا تھا اسکے بعد خطبے کے اس تنے کو صاف کر کے بے انتہا خوشبو لگائی گیئ جس کی وجھ سے اسے ' استوانہ مخلقۂ ' بھی کہا جاتا ہے - عربی میں ' مخلقۂ ' خشبو کو کہتے ہیں - یہ ستوں مسجد نبوی کے ' ریاض الجننہ ' میں محراب رسول صلی الله علیہ وسلم سے لگا ہوا ہے . لال تیر سے اس ستوں کو یہاں دکھایا گیا ہے - =========================================== IN ENGLISH =========================================== SUTUN-E-HANNAANAA Near the mimber adjoining the Mehrab-e-Nabwi is a pillar ( sutun ) called Istewaana-e-Hannaanaa. ( Hannaanaa is the sound the small camel makes when it is separated from its mother ). Before the Mimber was built, Rasool Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) used to lean against a date palm and give Khutbas. After the Mimber was built,Rasool Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) used the Mimber for khutbas. The date palm cried out of loneliness. Rasool Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمم) came down from the Mimber and reassured the date tree that it would accompany him in Jannat. When this date palm dried up, it was buried there and a pillar was raised in its memory. Now this pillar is called " Sutun-e-Hannaanaa ".
Posted on: Sat, 29 Jun 2013 04:53:44 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015