انسان کی ساری قوت اس کی جنسی طاقت میں پوشیدہ ہے، وہ جانوروں اور پرندوں کی طرح محض نسل بڑھانے کو اپنی جنس استعمال نہیں کرتا، بلکہ طاقت کے اس مشکی گھوڑے کو اپنی رانوں میں دبا کر رکھتا ہے۔ پھر یہی برق رفتار اسے دنیا اور دین کی مسافتیں طے کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس گھوڑے پر انسان کے زانو سختی سے کسے ہوں تو وہ عرفان تک پہنچتا ہے، ڈھیلا بیٹھا ہو تو دیوانہ وار گرتا ہے اور پاگل کہلاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا کا عرفان ہو تو شاعری، مصوری، موسیقی، آرٹ جنم لیتا ہے، دنیا درکار نہ ہو اور قوت تیز ہو تو عرفان کی حدیں چھو لیتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اگر یہ قوت مقبض ہو جاۓ تو خودکشی کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔ عشق لاحاصل ہو جاۓ اور گھوڑا سوار کو گھسیٹے تو انسان پاگل ہو جاتا ہے، لوگ اسے پتھر مارتے ہیں، زنجیروں سے باندھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ دیوانگی کی اصل وجہ یہی عشق لاحاصل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ راجہ گدھ
Posted on: Wed, 07 Aug 2013 15:44:43 +0000
Trending Topics
Recently Viewed Topics
© 2015