جب میں سکول میں پڑھتاتھا تو اتنا - TopicsExpress



          

جب میں سکول میں پڑھتاتھا تو اتنا نکما ہوتا تھا کہ اگر کبھی غلطی سے ہوم ورک مکمل بھی کرکے چلا جاتا تو ماسٹر جی عادتاً چھ سات ڈنڈے لگادیا کرتے تھے۔ تختی لکھنے کا بہت شوق تھا۔ تختی پر ”گاچی“ لگا کر سارے بچے دھوپ میں کھڑے ہو کر کورس کی شکل میں تختیاں لہرا لہرا کر گاتے تھے.... ”گاچی نی گاچی میری تختی سکھا دے“ ”گاچی “ سوکھ جاتی تو ماسٹر صاحب قلم دوات پکڑنے کا حکم دیتے اور پہلا آرڈر یہی ہوتا ”بسمہ اللہ لکھو!“.... ماسٹر صاحب خوشخطی کے بہت مداح تھے لہذا اگر کسی کی ”بسم اللہ“ خوشخط نہ ہوتی تو ”بسم اللہ“ کہتے ہوئے اسے میز پر”جہاز“ بنا لیتے“۔ قارئین سائیں! بچپن اتنا بھی اچھا نہیں ہوتا جتنا لوگوں نے مشہور کر رکھا ہے۔ میں چونکہ گھر میں سب سے چھوٹا تھا اس لیے بڑے بھائیوں کی تنقیدی نشست مجھ ہی سے شروع ہوتی ۔ بڑے بھائیوں کا رویہ تو ایسا ہوتا کہ بعض اوقات مجھے لگتا کہ وہ میرے سگے بھائی نہیں بلکہ میں ”سگ بھائی “ ہوں۔ ابا جی کی مار کا تو جواب نہیں.... طبیعت کی پاکیزگی کا اندازہ لگائیے کہ ہمیشہ باوضو ہو کر میری ٹھکائی کیا کرتے تھے.... حالانکہ انہیں بعد میں وضو کرنا چاہیے تھا۔ اب بتائیے....بچپن کیسے اچھا ہوگیا.... میں تو کہتا ہوں کہ نہ بچپن اچھا .نہ جوانی. اگر اچھا ہے تو صرف بڑھاپا....جب آپ ضد بھی کریں تو کوئی آپ پر ہاتھ اٹھانے کی جرات نہیں کرتا.... آپ لاکھ گلاس توڑیں، گند پھیلائیں.... زیادہ سے زیادہ کوئی طعنہ ہی مار دے گا ناں. ا سکی خیر ہے....بندہ ڈھیٹ ہونا چاہیے۔۔۔ *MW*
Posted on: Wed, 20 Nov 2013 16:27:06 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015