سوات میں دہشت گردوں کے ہاتھوں زخمی - TopicsExpress



          

سوات میں دہشت گردوں کے ہاتھوں زخمی ہونے والی ملالہ یوسف زئی نے جنرل اسمبلی میں خطاب کیا۔ اس خطاب سے اور اس سے پہلے کی ملالہ اور احبابِ ملالہ کی سرگرمیوں سے دنیا پر ایک ہی تاثر قائم ہوا ہے کہ پاکستان میں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی ہے۔ ملالہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ بتانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملالہ کی وجہ سے پاکستان میں اب لڑکیوں کے پڑھنے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ ملالہ کے والد محترم ابھی پیدا نہیں ہوئے تھے جب سوات سمیت پاکستان کے ہر علاقے میں لڑکیوں کے سکول مدرسے اور کالج قائم تھے ۔ پاکستان میں اگر کچھ لڑکیاں تعلیم حاصل نہیں کر سکتیں تو اس کی وجہ ان کی غربت او رپاکستان کا ناقص تعلیمی نظام ہے اور اس کی وجہ سے جتنی لڑکیاں پڑھنے سے رہ جاتی ہیں، اتنے ہی لڑکے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔ احبابِ ملالہ پاکستان کو رسوا کرنے کی مہم میں کامیاب رہے۔ مبارک ہو۔ رہی ملالہ کی خدمات تو اس کا دن دنیا بھر میں امریکہ نے منایا۔ ملالہ کے اپنے علاقے سوات میں اس کا دن نہیں منایا گیا حالانکہ احبابِ ملالہ کے بقول سوات میں کوئی دہشت گرد باقی نہیں رہا، وہاں حکومت نے امن کر دیا ہے اور سکول کھلے ہیں۔ جنرل اسمبلی کے خطاب میں ملالہ نے آنحضورؐ کا نام جس توہین آمیز انداز سے لیا، اس میں ملالہ کا قصور نہیں، یہ تقریر اسے اس کے باپ نے لکھ کر دی یا جس مائی باپ نے، قصور اس کا ہے۔
Posted on: Mon, 15 Jul 2013 15:11:58 +0000

Trending Topics



There is a house in New Orleans You call the Rising Sun. Its

Recently Viewed Topics




© 2015