مشہور ہے کہ حضرت لال شہباز قلندر - TopicsExpress



          

مشہور ہے کہ حضرت لال شہباز قلندر رحمۃاللہ سہون کے ایک محلے میں اکثر بیٹھا کرتے تھے - اس محلے میں ایک مشہور ہندو خاندان رہتا تھا - یہ لوگ پردے کے سخت پابند تھے - اس خاندان کی ایک عورت حضرت لال شہباز قلندر سے بیحد عقیدت رکھتی تھی - جب آپ اس گلی سے گزرتے تو وہ آپ کو دیکھنے کے اشتیاق میں کھڑکی میں چلی آتی تھی - آپ ہمیشہ سر جھکا کے چلتے تھے اس لئے وہ عورت آپ کوپوری طرح دیکھنے میں ہمیشہ ناکام رہی - ایک روز اس عورت کی وحشت اتنی بڑھی کہ آپ کا روئے تاباں دیکھنے کے اشتیاق میں اس نے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی -اس نے ایک نظر حضرت کے چہرہ مبارک کو دیکھا اور دنیا سے رخصت ہو گئی - اس کے مرتے ہی حضرت قلندر رحمۃاللہ نے اپنی چادر اس کے جسم پر ڈال دی- ہر طرف شور مچ گیا اس عورت کے رشتےدار بھی جمع ہو گئےلوگوں نے اس کی لاش اٹھانے کی کوشش کی - لیکن لاش اتنی وزنی ہو گئی تھی کہ کوشش کے باوجود نہ اٹھ سکی - حضرت قلندر رحمۃاللہ نے فرمایا..! اگر تم پورے شہر کے ہندوؤں کو جمع کر لو گے تب بھی یہ لاش نہیں اٹھ سکے گی - لڑکی کے رشتےداروں نے پوچھا - اس سے ایسا کیا گناہ سر زد ہو گیا ہے مائی باپ ! حضرت نے فرمایا - اس عورت کی قسمت میں جلنا نہیں ہے - لڑکی کے رشتےداروں نے کھا - ہمارا مذھب تو جلانے کی ہی تاکید کرتا ہے - حضرت نے فرمایا - اگر تم اسے دفن کرنے کا وعدہ کرو تو لاش اٹھ جائے گی ہندوؤں کو آپ کی یہ شرط ماننی پڑی - ہندو عورت کی ارتھی نہیں بلکہ جنازہ اٹھا اور مسلمانوں کے طریقے سے دفن کیا گیا - آپ کی اس کرامت کو دیکھ کر اس خاندان کے بیشتر افراد آپ کے دست مبارک پر ایمان لے آئے - عرس کے موقع پر جو مہندی اٹھتی ہے اس عورت کی قبر سے اٹھائی جاتی ہے اور مختلف علاقوں سے گزرتی ہوئی لال شہباز کی درگاہ پر آتی ہے - حضرت لال شہباز قلندر کو دنیا سے پردہ کيے ہوئے آٹھ سو سال سے زیادہ ہو گئے لیکن آپ کا فیض روحانی اب بھی جاری ہے - آپ کی یادگاریں اب بھی تابندہ و زندہ ہیں - اولیاء الله کی یہی شان ہوتی ہے - از ڈاکٹر ساجد امجد (ماخذات تذکرہ صوفیہ سندھ) -SuleMan-
Posted on: Mon, 28 Oct 2013 16:36:35 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015