1947 کے دوارن کشمیریوں پر کیا بیتی، - TopicsExpress



          

1947 کے دوارن کشمیریوں پر کیا بیتی، معروف کشمیری مصنف جسٹس (ر) محمد یوسف صراف کی کتاب سے ایک اقتباس، ضرور پڑھیئے ! قبائلی کشمیر میں ’’سینٹ جوزف ہسپتال کی مدر سپیرئیر تین رائباؤں Nunsاور ایک برطانوی جوڑے کو جو وہاں ٹھہرا ہوا تھا قتل کر دیا گیا۔ میرے پڑوس میں رہنے والے تین ہندو ،شبھو ناتھ ،وید لال ، اور ارجن ناتھ ،جو تینوں سکول ماسٹر تھے قتل کر دیئے گے ۔ جہاں تک لوٹ مار اور آتشزنی کا تعلق ہے ہندووں اور مسلمانوں میں کوئی تمیز نہیں برتی گئی۔ چار بیٹیوں کے باپ غنی نامی ایک غریب جولا کی لوئی (کمبل) ایک قبائلی بالجبر چھیننے لگا تو غنی نے پوچھا ’’کیا تم لوگ اسی مقصد کیلئے کشمیر آئے ہو؟‘‘ یہ سنتے ہی غنی کو موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ مقامی سنیما ہال کو عملاً ایک قبحہ خانے میں تبدیل کر دیا گیا ۔ایک آسودہ حال مسلمان گھرانے کی تمام خواتین حفظ ماتقدم کے طور پر شہر سے باہر چلی گئی تھیں ۔بدقسمتی سے ان کی ایک بہو کسی وجہ سے گھر میں رہ گئی تھی۔کسی قبائلی کی اس پر نظر پڑی اور اسے کیمپ میں ساتھ چلنے کا حکم دیا لڑکی نے حاضر دماغی کا ثبوت دیتے ہوئے اندر جا کر نئے کپڑے پہننے اور زیورات وغیرہ ساتھ لانے کی اجازت چاہی جو سے دے دی گئی ۔لڑکی ایک بڑے کمرے میں داخل ہوئی جس میں گھوڑوں کیلئے چارہ رکھا ہوا تھا ۔ لڑکی نے چارہ کو آگ لگا دی اور خود بھی اس میں کود گئی ۔نہ صرف وہ لڑکی اور اس کا گھر بلکہ محلے کے دو سو مکانات جل کر خاکستر ہو گے ۔ رسول نامی ایک شہری نے جو تیل نکالنے کی مشین کا مالک تھا ۔۲۰۰ قبائلیوں کو رات کھانے پر مدعو کیا ۔ کھانا کھا چکنے کے بعد ’’مہمانوں‘‘ نے عورتوں کا تقاضا کیا ۔خوش قسمتی سے تمام عورتوں کو پہلے سے ہی باہر بھیجا جا چکا تھا ۔گھر میں صرف ایک عمر رسیدہ دادی اماں تھیں ۔قبائلی نہایت بددلی کے ساتھ وہاں سے رخصت ہوگے۔‘‘ ( جسٹس (ر) محمد یوسف صراف ۔ ’’ کشمیریز فائیٹ فار فریڈم ‘‘ صفحہ نمبرز906/907) َِ>JK>
Posted on: Tue, 01 Oct 2013 23:00:33 +0000

Trending Topics



Recently Viewed Topics




© 2015